Tuesday 29 November 2016

کوٹری میں فلٹر پلانٹ نکارہ

Composing and spelling  mistakes. A few are marked in blue.
No paragraphing for which u have been repeatedly told. 
 Do not use English words while writing in Urdu. 
When this plant was installed? It valuation? 
No quote or attribution from people, experts and officers responsible for it. Version of those people is must who are alleged for some act. 
At least name of the writer should be correctly spelled.
Photo 
It does not mention which portion is written by whom? 
Format is not proper.
 Nothing new is disclosed 
It is short and seems to be written by one person


        کوٹری میں فلٹر پلانٹ نکارہ
سجاد علی
کلاس ÎB.S iii
رول نمبر: 2k14/MC/163
نومان میر
کلاس :bs iii
رول نمبر :75

Piece:Investigation


پانی زندگی کی علامت ہے اور یہی وجہ ہے کہ ترقی یافتہ ممالک میںاس کی قدر کو تسلیم کیا جاتا ہے اور ان کا تو یہ بھی کہنا ہے کی آئندا جنگیں بھی پانی پر ہو نگی پانی انسانی جسم کے لئے بنیادی ضرورت ہے اسی وجہ سے انسانی جسم کا دو فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہے ایک ادمی کے جسم میں 50 سے 55 لیٹر تک پانی موجود ہوتا ہے ۔
 اور اگر بات کی جائے حکومت سندھ کی تو جو کام ان سے نہیںہو تا وہ اسے جھوٹے وعدوں کے رنگ میں ڈھال کر اپنی سُستی اور ناہلی کا مظاہرا ایک اور نئے وعدہ کی راہ دیکھا کرتی ہے ،گزشتہ 8 سال سے کوٹری کا فلٹر پلانٹ بھی اپنی لاچاری کی داستان کی مثال اپنے آپ خود ہے ۔ کوٹری پریس کلب کے چند صحافی سے اس فلٹر پلانٹ کے مطالق پوچھا گےا تو انہوں نے بتاےا کہ اس فلٹر پلانٹ کی منظوری سابق وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاھ نے کوٹری کے شہریوں کو تحفہ میں دی تھی لکن اب فلٹر پلانٹ مشینری
کا استعمال نہ ہونے کی وجہ سے یہ فلٹر پلانٹ اپنی بربادی کا منظر اپنی انکھوں سے دیکھ رہا ہے جس پر اُس وقت کے ڈپٹی کمشنر سید نظیر شاھ نے 2009 میں سخت اکشن لے کر ورک اینڈ سروس کے ڈائریکٹرکو سخت اہقامات جاری کیے کہ فورن اس کی رپورٹ پیش کی جائے لکن اس کے چند دن بعد ہی ڈسی جامشورو کا تبادلہ ہو گیا اور یہ فلٹر پلانٹ غفلت کی بھیٹ چڑھ گیا، اور کوٹری کی عوم گندا پانی پی کر موت کو دعوت دینے پر مجبور ہو گئی جس سے کئی بیماریا پھیلنے لگی،مزید داکٹرز کاکہنا ہے کہ کو منہ کوٹری کی آبادی تقریبن تین لاکھ ہے جس میں ہر تبکے کی لوگ ریہائش پزیر ہےں تو جن لوگو کی امدانی اچھی ہے ان کا گزار بسر مینرل واٹر سے ہو جاتا ہے لکن جو میڈل کلاس کے لوگ اور لویر کلا س کے لوگ اس رحمت سے محروم ہےں جن کی واجہ سے اُنہیں زحمت کا سامنا ہے۔ اسی وجہ سے جگہ جگہ فلٹر پلانٹ کی مشینری لگائی گئی ہے تاکہ صاف پینے کے پانی کو یقینی بناےا جا سکے ۔گندے پانی ہونے کی کئی وجوہات ہےں جن میں بارش کا پانی ،ڈینیج سسٹم،ماحول کی الودگی،کوڑہ کرکٹ،واٹر لائنگ سسٹم،ان مسائل کی اصل وجوہات ہیں۔لکن حکومت ہمیشہ خاموشی کی طرح کا مظاہرا کر کے اپنے ہاتھ اُپر اُٹھا تی آئی ہے۔ گندا پانی پینے سے لاکھو بیماریاںجنم لیتی ہےں جن میں اندرونی بیماریاں اور بیرونی شامل ہے۔جن کے موضی مرض انسانی جسم میں اس طرح سے اپنے گھر بناتے ہےں جس کے بعد انسان کو اس دنےاں سے اپناگھر چھوڑنا پڑتا ہے ، اور نہلے پر دہلہ یہ ہے کہ سرکاری اسپتال میں سہولیات نہ ہونے کی واجہ سے لوگ پرئیویٹ اسپتال کا رخ کرنے پر مجبور ہے گندا پانی پینے سے ہزاروں بچوں کی زندگیاں داﺅ پر لگی ہوئی ہےں مقامی ڈاکڑرز کے متابق کوٹری روزانہ 50 سے60 بچے گندے پانی پینے کی وجہ سے بیمار ہو رہے ہےں،بچوں میں ڈائریا پیٹ کے دیگر امر اض اور جلد ی بیماریاں پھیل رہی ہےںشہریوں کا کہنا ہے کہ ہم مجبور ہےں گندا پانی پینے پر کیونکہ کے منرل واٹٹر خریدنے کی ان کی سقت نہیں ہے ۔اس پر کئی بار شہریعں کی جانب سے احتجاج کیا جا چکا ہے ۔عبرت آخبار کے رپوٹر جامشورو سے جب میں نے اصل کہانی پوچھی تو انہوں نے بتایا کہ اس میں سب سے بڑی لاپرواہی t.m.cکی ہے وہ ایک سیاسی پار ٹی سپوٹر ہے اس وجہ سے وہ اس پلانٹ کے مطالق حکومت سے اور مقامی m.n.a اور m,p,aکے سامنے سب اچھا ہے کی بین بجاے جا رہا ہے۔اس مطالق پبلک ھیلتھ والے اس فلٹر پلانت کو کمپلیٹ کر چکے ہےںلکن ان سے tmcوالی چارج نہیں لے رہے ہےں ان کا یہ کہنا ہے کہ اس میں نکارہ مٹیریل استعمال ہوا ہے اس وجہ سے ہم اس میں ہاتھ نہیں ڈالے گے اب اس سارے گیم میں عوام پیس رہی ہے اور حکومت اس پر خاموش ہے۔اس کے مطالق میں نے جب خود جاکے پبلک ھیلتھ والوں سے پوچھا تو انہوں نے بتایا کے اس کی بجت ایک کروڑ پچاس لاکھ ہے(کلارک) مزید اس نے نام ظاہر نہ کرنے کی صورت پر بتاےا اس پلانٹ کی دوسری بڑی وجہ ٹھیکادار کا حکومتی پارٹی کا ہونہ اور پبلک ھیلتھ کی کرپشن ہے۔دوسری جانب جب میں نے عوام سے پوچھا تو انہوں نے لاچاری کا رونہ رو کہ بتایا کہ دونوں کی ضد کے بیچ میں ہم پیس رہے ہے۔اور اس سارے معملے میں mna mpaاس وجہ سے خاموش ہے کیونکہ حکومت بھی خاموش ہے۔ اس سارے معملے میں اصل چہرے حکومت کے ہ ہےں اور زمیدار بھی حکومت ہی ہے

No comments:

Post a Comment