سجاد علی
کلاس 5206B.S iii
رول نمبر: 5 2k14/MC/163
Piece: Article
کوٹری میں فلٹر پلانٹ نکارہ
پانی زندگی کی علامت ہے اور یہی وجہ ہے کہ ترقی یافتہ ممالک میں اس کی قدر کو تسلیم کیا جاتا ہے اور ان کا تو یہ بھی کہنا ہے کی آئندا جنگیں بھی پانی پر ہو نگی پانی انسانی جسم کے لئے بنیادی ضرورت ہے اسی وجہ سے انسانی جسم کا دو فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہے ایک ادمی کے جسم میں 50 سے 55 لیٹر تک پانی موجود ہوتا ہے
کلاس 5206B.S iii
رول نمبر: 5 2k14/MC/163
Piece: Article
کوٹری میں فلٹر پلانٹ نکارہ
پانی زندگی کی علامت ہے اور یہی وجہ ہے کہ ترقی یافتہ ممالک میں اس کی قدر کو تسلیم کیا جاتا ہے اور ان کا تو یہ بھی کہنا ہے کی آئندا جنگیں بھی پانی پر ہو نگی پانی انسانی جسم کے لئے بنیادی ضرورت ہے اسی وجہ سے انسانی جسم کا دو فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہے ایک ادمی کے جسم میں 50 سے 55 لیٹر تک پانی موجود ہوتا ہے
اور اگر بات کی جائے حکومت سندھ کی تو جو کام ان سے نہیں ہو تا وہ اسے جھوٹے وعدوں کے رنگ میں ڈھال کر اپنی سُستی اور ناہلی کا مظاہرا ایک اور نئے وعدہ کی راہ دیکھا کرتی ہے ،گزشتہ 8 سال سے کوٹری کا فلٹر پلانٹ بھی اپنی لاچاری کی داستان کی مثال اپنے آپ خود ہے ۔اس فلٹر پلانٹ کی منظوری سابق وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاھ نے کوٹری کے شہریوں کو تحفہ میں دی تھی لکن اب فلٹر پلانٹ مشینری
کا استعمال نہ ہونے کی وجہ سے یہ فلٹر پلانٹ اپنی بربادی کا منظر اپنی انکھوں سے دیکھ رہا ہے جس پر اُس وقت کے ڈپٹی کمشنر سید نظیر شاھ نے 2009 میں سخت اکشن لے کر ورک اینڈ سروس کے ڈائریکٹرکو سخت اہقامات جاری کیے کہ فورن اس کی رپورٹ پیش کی جائے لکن اس کے چند دن بعد ہی ڈسی جامشورو کا تبادلہ ہو گیا اور یہ فلٹر پلانٹ غفلت کی بھیٹ چڑھ گیا، اور کوٹری کی عوم گندا پانی پی کر موت کو دعوت دینیپر مجبور ہو گئی جس سے کئی بیماریا پھیلنے لگی،مزید داکٹرز کاکہنا ہے کہ کو منہ کوٹری کی آبادی تقریبن تین لاکھ ہے جس میں ہر تبکے کی لوگ ریہائش پزیر ہیں تو جن لوگو کی امدانی اچھی ہے ان کا گزار بسر مینرل واٹر سے ہو جاتا ہے لکن جو میڈل کلاس کے لوگ اور لویر کلا س کے لوگ اس رحمت سے محروم ہیں جن کی واجہ سے اُنہیں زحمت کا سامنا ہے۔ اسی وجہ سے جگہ جگہ فلٹر پلانٹ کی مشینری لگائی گئی ہے تاکہ صاف پینے کے پانی کو یقینی بنایا جا سکے ۔گندے پانی ہونے کی کئی وجوہات ہیں جن میں بارش کا پانی ،ڈینیج سسٹم،ماحول کی الودگی،کوڑہ کرکٹ،واٹر لائنگ سسٹم،ان مسائل کی اصل وجوہات ہیں۔لکن حکومت ہمیشہ خاموشی کی طرح کا مظاہرا کر کے اپنے ہاتھ اُپر اُٹھا تی آئی ہے۔ گندا پانی پینے سے لاکھو بیماریاں جنم لیتی ہیں جن میں اندرونی بیماریاں اور بیرونی شامل ہے۔جن کے موضی مرض انسانی جسم میں اس طرح سے اپنے گھر بناتے ہیں جس کے بعد انسان کو اس دنیاں سے اپناگھر چھوڑنا پڑتا ہے ، اور نہلے پر دہلہ یہ ہے کہ سرکاری اسپتال میں سہولیات نہ ہونے کی واجہ سے لوگ پرئیویٹ اسپتال کا رخ کرنے پر مجبور ہے گندا پانی پینے سے ہزاروں بچوں کی زندگیاں داؤ پر لگی ہوئی ہیں مقامی ڈاکڑرز کے متابق کوٹری روزانہ 50 سے60 بچے گندے پانی پینے کی وجہ سے بیمار ہو رہے ہیں،بچوں میں ڈائریا پیٹ کے دیگر امر اض اور جلد ی بیماریاں پھیل رہی ہیں شہریوں کا کہنا ہے کہ ہم مجبور ہیں گندا پانی پینے پر کیونکہ کے منرل واٹٹر خریدنے کی ان کی سقت نہیں ہے ۔اس پر کئی بار شہریعں کی جانب سے احتجاج کیا جا چکا ہے لکن حکومت کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگتی۔اور اس غفلت کا زمہ دار کسی حد تک حاضر ڈسی جامشوروں بھی ہے جو اس وقت تک اس فلٹر پلانٹ پر حکومت کی تواجہ لانے میں ناکام رہے ہیں ۔حکومت کو چایئے کہ اس پر فوری اکشن لے کر اس مشینری کو فوری استعمال کرنے کے احکامات جاری کرے تاکہ کوٹری کی عوام کو صاف پانی پینے سے فائدا اُٹھا سکے ۔
No comments:
Post a Comment